Meeting Of Juloos e Madhe Sahaba rz

Image
15 November 2018 Majlis Tahaffuze Namuse Sahaba K Zere ehtimam nikalne wale Tareekhi Juoose Madhe Sahaba k peshe nazar Shaher Me Amno  Amaan, Bhaichara or intezamat ko Behtar Banae Rakhne K liye Majlis Tahaffuze Namuse Sahaba Lucknow ki janib Se Maulana Abdul Shakoor Hall Hata Shaukat Ali Rakabganj Me QAEDE JULOOSE MADHE SAHABA HAZRAT MAULANA ABDUL ALEEM FAROOQUI D.B. ki Sadarat me Ek Meeting Ka ehtimam kiya Gaya jisme Lucknow Administration K Head Officers Or Muazzine Shaher Kaseer taadad me Shareek hue.

دہشت گردی اور مسلمان

*دہشت گردی کے خلاف دارالعلوم ديوبند میں تاریخ ساز کل ہند کانفرنس*


*حضرت مولانا عبدالعلیم صاحب فاروقی زیدمجدہم صدر مجلس تحفظ ناموس صحابہ الہند رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند ومہتمم دارالمبلغین لکھنوٴ ناظم عمومی جمیعت علماء ہند*
 نے اپنے موثر ترین خطاب میں فرمایا: ”یہ تقریباً سبھی حضرات ِ مقررین نے فرمایا کہ :اسلامکا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے،اس میں کوئی شبہ بھینہیں کہ ہمارے نزدیک دہشت گردی جتنا بڑا جرم ہے شاید دنیا کے کسی انسان کے نزدیک اتنا بڑا جرم نہ ہو، اسلام کا معنی ہے سرڈالنا، اطاعت کرنا، فرماں برداری کرنا، سرڈالنے والا دہشت گرد کیسے ہوسکتا ہے؟ دارالعلوم دیوبند ہماری اساس ہے، دارالعلوم دیوبند ہماری متاع عزیز ہے، دارالعلوم دیوبند ہماری مادرِ علمی ہے، اس دارالعلوم میں قرآن وحدیث کی تعلیم ہوتی ہے۔ مظاہر علوم سہارنپور میں، دارالعلوم ندوة العلماء لکھنوٴمیں مدرسہ شاہی مرادآباد مدرسہ دارالمبلغین لکھنؤ اور دیگر مدرسو ں میں قرآن وحدیث ہی کی تعلیم ہوتی ہے، تاکہ قرآن وحدیث پر عمل کرکے ہم اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور اس کے نام سے وابستہ ہوجائیں، اس لیے کہ اللہ اللہ جب تک ہوتا رہے گا اس وقت تک عالم سلامت رہے گا۔ ساری دنیا کو بتادیا جائے کہ مسلمان، عالم کے قرار کا ذریعہ ہیں، جب تک اللہ اللہ باقی رہے گا یہ دنیا باقی رہے گی، آج شور ہے پکڑو مسلمانوں کو، مارو مسلمانوں کو لیکن سن لوجلیں گے ، ہم تو جل جائیگا سارا گلستاں مالیسمجھ مت صحنِ گلشن میں مرا ہی آشیانہ ہےمیں نے لکھنوٴ میں کہاتھا آج پھر کہہ رہا ہوں کہ ملک کی سلامتی اور حفاظت کا طریقہ یہ ہے کہ ہندو مسجدوں کی حفاظت کریں اور مسلمان مندروں کی حفاظت کریں،مندربھی ہماری اور مسجد بھی ہماری کیو ں کہ ملک کے تمام باشندوں کا مسئلہ ہے جیسا کہ ہمارے برادرعزیز جناب مولانا محمود مدنی صاحب نے بتایا کہ مسلمانوں نے برادران وطن کو ساتھ لے کر ملک آزاد کرایاہے ۔ ہمارے حضرت فدائے ملت مولانا سید اسعد مدنی صاحب-رحمه الله-فرماتے تھے کہملک کے مسلمانوں کا صرف مسئلہ نہیں ہے۔ ملک کے تمام باشندوں کا مسئلہ ہے یہ ملک ہم نے بڑھایا ، ہم نے بسایا،ہم نے سجایا، ہم اس کے حصہ دار ہیں اور آپ بھی اس کے حصہ دار ہیں، ہم نے سمجھا تھا کہ ہم یہاں باقی رہیں گے، ہم دوسرا ملک نہیں بننے دیں گے، ہم ملک کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، جمعیة علماء ہندنے تقسیم ہند کی مخالفت کی تھی لیکن ہم کیا کریں:یہ سمجھے تھے کہ بوئے گلامینِ رازِ گلشن ہےمگر یہ خانماں برباد، خود پھولوں کی دشمن ہےحضرت مہتمم صاحب دامت برکاتہم کی طرف سے جو اعلامیہ پڑھا گیا ہے وہ ہم سب کے دلوں کی ترجمانی کرتا ہے اور ہم سب اس کو قبول کرتے ہیں اور اس کی بھرپور تائید کرتے ہیں“۔

Comments

Popular posts from this blog

Meeting Of Juloos e Madhe Sahaba rz